گرین یوتھ مومنٹ کلب عبد الولی خان یونیورسٹی مردان نے جامعہ میں جنگلی حیات کا عالمی دن منایا۔ اس موقع پر شعبہ ماحولیات میں ایک روزہ سیمینار، ادبی مقابلہ جات اور آگاہی واک کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں جامعہ کے مختلف شعبہ جات کے طلبہ نے حصہ لیا۔ اس دن کو منانے کا مقصد جنگلی حیات کی نسل و افزائش، اس کے ماحولیات پر اثرات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے بارے میں شعور اجاگر کرنا تھا۔ طلبہ وطالبات نے کثیر تعداد میں تحریری اور تقریری مقابلہ جات میں حصہ لیکر ماحولیاتی تبدیلی اور تحفظ پر اپنے خیالات پیش کئے۔
تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شمس علی بیگ چترالی کا کہنا تھا کہ چترال کے پہاڑوں میں جنگلی حیات کی نایاب نسل موجود ہے جن میں قومی جانور مارخور، قومی پھول چنبیلی، قومی پرندہ چکور اور قومی درخت دیار پائے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگلی حیات کے تحفظ سے پاکستان کو نہ صرف ماحولیاتی فوائد بلکہ معاشی فوائد بھی حاصل ہورہے ہیں، جنکی زندہ مثال سالانہ ٹرافی ہنٹنگ اور وائلڈ لائف سائٹنگ کیلئے آنے والے سیاح ہیں۔ تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر دلاور فرحان شمس نے طلباء کو اس بات کی ترغیب دی کہ وہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے معاشرے میں شعور بیدار کریں اور لوگوں کو اس بات کا احساس دلائیں کہ وہ جانوروں کے غیر ضروری شکار سے پرہیز کریں، فصلوں میں کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے استعمال کو کم کریں اور پانی کے ذخائر کا تحفظ کریں۔ انہوں نے ملک میں وسیع پیمانے پر شجر کاری اور جنگلات کے تحفظ کی اہمیت پر بھی زور دیا تاکہ خطرے سے دوچار جانوروں، پودوں اور کیڑوں کو بچایا جا سکے۔ فوکل پرسن گرین یوتھ مومنٹ حیدر علی جاوید نے پوزیشن لینے والے طلبہ کو مبارکباد دی اور ماحول کے تحفظ کیلئے کئے جانے والی کوششوں کو سراہا۔
تحریری اور تقریری مقابلہ جات میں پوزیشن لینے والے طلباء وطالبات کو انعامات سے نوازا گیا جن کی تفصیل درج ذیل ہے
پوزیشن ہولڈرز اردو تقریری مقابلہ
پہلی پوزیشن: عائشہ، زوالوجی ڈیپارٹمنٹ
دوسری پوزیشن: شریح قاضی، انگلش ڈیپارٹمنٹ
تیسری پوزیشن: صادقہ، انوائرمنٹل سائنسز
انگلش تقریری مقابلہ:
پہلی پوزیشن: لائبہ شاہ، کمسٹری ڈیپارٹمنٹ
دوسری پوزیشن: ہانی عالم، انوائرمنٹل سائینسز
تیسری پوزیشن: وقاص، انگلش
اور شرکاء میں اسناد تقسیم کیے گئے۔ اس تقریب کے آخر میں آگاہی واک کا بھی انعقاد کیا گیا۔